Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
دہم جماعت اُردو نوٹس – سویرے جو کل آنکھ میری کھلی
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli
KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli is provided below to help Class 10 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 10 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 10 First Language Urdu.
Tags: 10th Urdu Chapter 13 question Answer, 10th Urdu Notes, 10th Urdu Notes Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli question answer, 10th Urdu question answer chapter Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli , KSEEB solutions class 10 Urdu, Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli notes, Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli question answer class10, SSLC Urdu question answers, Notes Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli , سویرے جو کل آنکھ میری کھلی نوٹس, سویرے جو کل آنکھ میری کھلی سوال جواب, دہم جماعت سویرے جو کل آنکھ میری کھلی سوال جواب
اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے دہم جماعت زبانِ اوّل اُردو سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 10 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 10 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ دہم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
The Class 10 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Medium, students can not only achieve commendable marks but also reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 10 Urdu studies.
KSEEB Solutions Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli
Table of Contents
دہم جماعت اُردو نوٹس – سبق: سویرے جو کل آنکھ میری کھلی
تخلیق کار : پطرس بخاری
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
تخلیق:
زندگی کی بے ترتیبیوں اور کوتاہیوں کو اس طرح پیش کرنا کہ قاری برا ماننے کے بجائے مسکرا کر رہ جائے یا پھر ہنسی کا فوارہ چھوٹ جائے یہی مزاح ہے۔ اردو ادب میں مزاحیہ تحریروں کا ذخیرہ موجود ہے مگر بہت کم ادبیوں نے اپنا لوہا منوایا ہے۔ اکثر مزاح نگار مزاحیہ انداز میں بڑے پتے کی باتیں کہہ جاتے ہیں۔
مزاح نگار کا کمال یہ ہے کہ وہ مضمون میں ایسے کردار پیش کرتا ہے کہ قاری اپنی افتاد طبع سے ان کرداروں کا حلیہ اپنے ذہن میں محفوظ کر لیتا ہے۔ اور ان کرداروں سے پوری طرح حظ اُٹھاتا ہے۔
تخلیق کار:
نام سید احمد شاہ بخاری اور قلمی نام پطرس بخاری، یکم اکتوبر 1898ء کو پشاور میں آپ کی پیدائش ہوئی اور وہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم پہلے لاہور میں پھر چھ سال کیمبرج یونیورسٹی لندن میں حاصل کی ۔ دوران تعلیم اپنی علمی قابلیت کی بنا پر طلبہ واساتذہ میں یکساں شہرت حاصل کی۔ ولایت سے واپسی کے بعد وہ ٹریننگ کالج اور پھر گورنمنٹ کالج لاہور میں انگریزی کے استاد منتخب ہوئے۔
اس کے بعد محکمہ آل انڈیا ریڈیو میں پہلے اسسٹنٹ ڈائرکٹر بنے ، 1940ء میں ڈائرکٹر جنرل بنائے گئے اور کافی شہرت پائی۔ 1955ء میں انھیں اقوام متحدہ میں شعبۂ اطلاعات کا جنرل سکریٹری بنایا گیا۔ اس عہدہ پر فائز ہونے والے آپ پہلے ایشیائی تھے۔ انگریزی ادب سے گہری واقفیت نے انھیں انگریزی ادب کی لطافتوں کو اردو ادب میں سمونے کی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کیا ۔ مزاح نگاری میں ان کا انداز منفرد ہے۔ ان کے مزاحیہ مضامین کا مجموعہ پطرس کے مضامین بے حد مقبول ہے۔ ان کا یہ مزاحیہ مضمون کا ہل طلبہ کی منہ بولتی تصویر ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
مضمون کا خلاصہ
مضمون کا خلاصہ
یہ مضمون ایک عام آدمی کی روزمرہ زندگی کی ایک واقعہ پر مبنی ہے۔ مصنف نے اپنے پڑوسی کو صبح جگانے کی درخواست کرنے کے بعد پیش آنے والے مزاحیہ واقعات کو بہت ہی دلچسپ انداز میں بیان کیا ہے۔ مصنف کا پڑوسی صبح سویرے اٹھنے کا عادی ہے اور مصنف کو بھی صبح سویرے اٹھنے کی عادت ڈالنا چاہتا ہے۔ مصنف ابتدا میں تو پڑوسی کی اس خواہش کو قبول کرتا ہے لیکن بعد میں اسے اپنی عادت سے ہٹ کر اٹھنا مشکل لگتا ہے اور وہ مختلف بہانے بنا کر صبح دیر سے اٹھتا ہے۔
فرہنگ
I۔ (الف) الفاظ و معانی:
شامت = ( ا۔ مث) بد نصیبی ، آفت ایشور
ندارد = (صف) غیر حاضر، خالی
بیداری = (ا۔صف، مث ) جاگنا
آفت = (ا۔مث ) مصیبت ، تکلیف
کسالت = (ا۔مث ) سستی کاہلی
مطالعه = (ا۔مذ ) غور، کتب بینی
ایشور = (ا۔مذ ) بھگوان، پرمیشور
الحاد = (ا۔مذ ) ملحد ہو جانا، دین حق سے مکر جانا
آفت کا پر کالا = (ا۔مث ) غفلت کا پتلا ، شریر
محجوبانہ = (صف) پردہ کیا گیا، نادم
لطيف = (صف) نازک، صاف
رخشنده = (صف) چمکیلا ، روشن
محشرستان = (ا۔مذ ) حشر کا میدان
لحاف = (ا۔مذ) رضائی جس میں افزود روئی ہو
اضطراب = (ا۔مذ) بے چینی، بے قراری
جل ترنگ = (ا۔مذ) موسیقی کا آلہ، پیالیوں میں پانی بھر کر تیلیوں سے بجایا جاتا ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(ب) مرکبات:
سحر خیز = صبح سویرے اٹھنے والا
دل شکنی = دل توڑنا
خندہ پیشانی = خوش مزاجی ، شگفته روی
بیخ کنی = جڑ سے اکھیڑنا ، نیست و نابود کرنا
زہد و تقویٰ = پرہیز گاری
برسبیل تذکره = دوران گفتگو
آبا و اجداد = باپ دادا
عدم تشدد = تشدد کے بغیر
نگاہ اشتیاق = چاہت کی نظر
عالم خواب = خواب کی دنیا
قسمت خوابیدہ = سوئی ہوئی قسمت
صبح کاذب = صبح کی روشنی جس کے بعد پھر سے اندھیرا ہو جاتا ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(ج) مترادفات:
بخت = قسمت ، نصیب، بھاگ
لٹھ = عصا، لاٹھی ، ڈنڈا
آفت = مصیبت ، مشکل، بلا
ذوق = شوق ، لطف، خوشی
زہد = تقویٰ، پرہیز گاری
عالم = دنیا، جہاں ، کائنات
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(د) معنوی فرق:
صَرف = خرچ
صِرف = خالص ، تنها
جَلد = فوراً، جھٹ
جِلد = کھال
مُقدم = پہلا، اعلیٰ
مَقدم = پاؤں رکھنے کی جگہ
قوّت = طاقت، زور
قُوت = خوراک
کھولنا = ابلنا، جوش مارنا
کھولنا = آزاد کرنا، کشادہ کرنا
جَلانا = سلگانا، آگ لگانا
جِلانا = زندہ کرنا
سَحر = صبح
سِحر = جادو
جِد = کوشش سعی
جَد = دادا
جُد = کنواں جو کھیت میں ہو
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
II. (الف) ایک جملے میں جواب لکھئے ۔
(1) پطرس بخاری کا پورا نام کیا ہے؟
جواب: پطرس بخاری کا پورا نام سید احمد شاہ بخاری ہے۔
(۲) پطرس بخاری کے پڑوسی کا نام کیا تھا ؟
جواب: پطرس بخاری کے پڑوسی کا نام لالہ کر پاشنکر جی تھا۔
(۳) پہلے دن مصنف کو لالہ کر پاشنکر جی نے صبح کتنے بجے جگایا تھا؟
جواب: پہلے دن مصنف کو لالہ کر پاشنکر جی نے صبح تین بجے جگایا تھا۔
(۴) روزانه مصنف کے جاگنے کا معمول کیا تھا ؟
جواب:روزانہ مصنف کا جاگنے کا معمول صبح دس بجے کے قریب تھا۔
(۵) مصنف نے اپنے سونے کے عمل کو چھپانے کے لئے کونسے جھوٹ کا سہارا لیا؟
جواب: مصنف نے اپنے سونے کے عمل کو چھپانے کے لیے نماز پڑھنے کا جھوٹ بولا تھا۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(ب) دویا تین جملوں میں جوابات لکھئے۔
(۶) دوسرے دن صبح اٹھتے ہی مصنف کے پڑوسی نے کیا کیا ؟
جواب: دوسرے دن صبح چھ بجے لالہ جی نے دروازے پر زور زور سے دستک دی۔ مصنف نے خندہ پیشانی سے لحاف میں سے منہ نکال کر ان کا شکریہ ادا کیا اور دوبارہ سونے کی تیاری کر لی۔
۷) پہلے دن مصنف دوبارہ تین بجے سونے کے بعد پھر کس وقت بیدار ہوئے؟
جواب: پہلے دن مصنف دوبارہ تین بجے سونے کے بعد نہایت اطمینان سے دس بجے اٹھے، بارہ بجے تک منہ ہاتھ دھویا اور چار بجے چائے پی کر ٹھنڈی سڑک کی سیر کو نکل گئے۔
(۸) مصنف نے برسبیل تذکر ہ لالہ کر پاشنکر جی سے کیا کہا؟
جواب: مصنف نے برسبیل تذکرہ لالہ کر پاشنکر جی سے کہا کہ وہ صبح سویرے اٹھنے کے عادی ہیں ،لہذا امتحان کے دنوں میں مجھے بھی صبح جگا دیا کریں۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(۹) مصنف کو آخر کار کس طرح اپنی بیداری کا قائل ہونا پڑا؟
جواب: لالہ کر پاشنکر جی نے دوسرے دن اٹھتے ہی مصنف کے دروازے پر مکا بازی شروع کی۔ یہ گولہ باری تیز لمحہ بہ لمحہ تیز ہوتی گئی اور جب کمرے کے چوبی دروازے لرزنے لگے ، صراحی پر رکھا گلاس جلترنگ کی طرح بجنے لگا اور دیوار پر لٹکا ہوا کلینڈر پنڈولم کی طرح ہلنے لگا تومصنف کو آخر کار بیداری کا قائل ہونا ہی پڑا۔
(۰۱) مصنف کو جب پتہ چلا کہ صبح کے تین بجے ہیں تو ان کے دل نے کیا چاہا؟
جواب: مصنف کو جب پتہ چلا کہ صبح کے تین بجے ہیں تو ان کے دل نے چاہا کہ عدم تشدد کو خیر باد کہہ دوں لیکن پھر خیال آیا کہ بنی نوع انسان کی اصلاح کا ٹھیکہ ہم نے لے رکھا ہے؟ ہمیں اپنے کام سے غرض ۔ لیمپ بجھایا اور بڑ بڑاتے ہوئے پھر سو گئے۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
(۱۱) مصنف نے لالہ جی کے سامنے صبح کی تعریف کسی طرح کی ؟
جواب: مصنف نے صبح کو روح افزا اور سہانا قرار دیا اور کہا کہ صبح کے وقت دماغ صاف ہوتا ہے اور جو کچھ پڑھا جائے وہ یاد رہتا ہے۔
(ج) تفصیلی جواب لکھئے ۔
(۲۱) لالہ کر پاشنکر جی کے مصنف کو جگانے کا حال اپنے الفاظ میں لکھئے ۔
جواب: مصنف کے کہنے پر لالہ کرپا شنکر جی دوسرے دن اٹھتے ہی مصنف کے دروازے پر مکہ بازی شروع کر دی۔ کچھ دیر تک تو مصنف نے سمجھا کہ عالم خواب ہے۔ ابھی سے کیا فکر ہے جاگیں گے تو لا حول پڑھیں گے ، لیکن یہ گولا باری تیز ، لمحہ بہ لمحہ تیز ہوتی گئی۔
اور جب کمرے کے چوبی دروازے لرزنے لگے۔، صراحی پر رکھا گلاس جلترنگ کی طرح بجنے لگا اور دیوار پر لٹکا ہوا کیلنڈر پنڈولم کی طرح بجنے لگا تو مصنف کو بیدار ہونے کا قائل ہونا ہی پڑا۔ مگر اب بھی لالہ جی لگا تار دروازہ کھٹکھٹارہے تھے۔
مصنف نے سوچا کہ میں کیا میرے آبا و اجداد کی روحیں اور ان کی قسمت خوابیدہ تک جاگ اٹھی ہو گی۔ مصنف بہت آوازیں دیتے تھے کہ ”اچھا اچھا، تھینک یو۔۔۔ جاگ گیا ہوں۔۔۔ بہت اچھا۔۔۔ نوازش ہے۔۔۔“ لالہ جی ہیں کہ سنتے ہی نہیں۔ آخر کار جب لیمپ جلایا تو ان کو باہر سے روشنی نظر آئی اور وہ چلے گئے۔ دوسرے دن لالہ جی اپنے وعدے کے مطابق صبح چھ بجے درواز و پر گھونسوں کی بارش شروع کر دی۔ بہر صورت جیسا کہ مصنف کا فرض تھا کہ انھوں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے اسی شکل میں اسے قبول کر لیا اور گولہ باری بند کر دی۔
Notes For Class 10 Urdu Lesson Savere Jo Kal Ankh Meri Khuli | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق سویرے جو کل آنکھ میری کھلی | www.notes.studymanzil.com
۳۱) مصنف صبح جاگنے کے بعد اپنے دل کو کس طرح بہلانے کی کوشش کرتا ہے؟
جواب: مصنف صبح جاگنے کے بعد اپنے دل کو بہلانے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتے ہیں۔ سب سے پہلے وہ اپنے آپ کو تسلی دیتے ہیں کہ جاگنا کوئی مشکل کام نہیں اور وہ جلد ہی صبح اٹھنے کی عادت اپنا لیں گے۔ وہ صبح کے فوائد گنواتے ہیں، جیسے کہ صبح کا وقت سکون اور ذہنی یکسوئی کا حامل ہوتا ہے، جس میں انسان جو کچھ بھی پڑھے، وہ آسانی سے یاد ہو جاتا ہے۔
مصنف خود کو یہ یقین دلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ وقت کی قدر کرنا شروع کریں گے اور آئندہ سے دیر تک سونے کی عادت چھوڑ دیں گے۔ وہ مذہب کی طرف بھی رجوع کرتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ صبح کے وقت قرآن مجید کی تلاوت کریں گے اور فجر کی نماز پابندی سے ادا کریں گے۔
مصنف اپنی سستی کو برا بھلا کہہ کر دل کو جھوٹی تسلی بھی دیتے ہیں کہ وہ خود ایک منٹ بعد جاگ ہی جاتے، چاہے لالہ جی نے نہ جگایا ہوتا۔ وہ اپنی کمزوریوں کو نظرانداز کر کے خود کو دلیر اور باحوصلہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن دل ہی دل میں جانتے ہیں کہ ان کا رویہ محض خود کو بہلانے کی ایک کوشش ہے۔
تفصیل سے کہا جائے تو مصنف جاگنے کے بعد ایک خیالی دنیا میں داخل ہو جاتے ہیں، جہاں وہ اپنے اعمال کو درست کرنے اور ایک ذمہ دار انسان بننے کے منصوبے بناتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آتی۔ یہ پورا عمل ان کی شخصیت کے مزاحیہ اور عام انسانی کمزوریوں کی عکاسی کرتا ہے۔
III۔ (الف) خانہ پری کیجئے۔
(۴۱) دوسرے دن اٹھتے ہی انھوں نے ۔۔۔۔۔۔ کا نام لے کر ہمارے دروازے پر ۔ ۔۔۔۔۔ شروع کر دی۔
جواب: دوسرے دن اٹھتے ہی انھوں نے ایشور کا نام لے کر ہمارے دروازے پر مکا بازی شروع کر دی۔
(۵۱) حضرت عیسیٰؑ بھی تو بس واجبی طور پر ہلکی سی۔۔۔۔۔۔ کہ دیا کرتے ہونگے ۔
جواب: حضرت عیسیٰؑ بھی تو بس واجبی طور پر ہلکی سی “قُم” کہ دیا کرتے ہونگے۔
(۶۱) ہم سستی اور کسالت کو خود اپنے قریب نہ آنے دیں تو ان کی کیا۔۔۔۔۔۔ ہے کہ ہمارے قریب سےبھی گزر جائیں۔
جواب: ہم سستی اور کسالت کو خود اپنے قریب نہ آنے دیں تو ان کی کیا مجال ہے کہ ہمارے قریب سے بھی گزر جائیں۔
(۷۱) دل نے کہا ”اور کیا تمھارے تو یوں ہی ۔۔۔۔۔ خطا ہو جایا کرتے تھے۔ “
جواب: دل نے کہا ”اور کیا تمھارے تو یوں ہی اوسان خطا ہو جایا کرتے تھے۔“
(۸۱) نہ خدا کا ڈر، نہ رسول کا خوف، سمجھتے ہیں کہ بس اپنی محنت سے ۔۔۔۔۔ کریں گے۔
جواب: نہ خدا کا ڈر، نہ رسول کا خوف، سمجھتے ہیں کہ بس اپنی محنت سے امتحان پاس کریں گے۔
(ب) درج ذیل جملوں کی بحوالہ متن وضاحت کیجئے۔
(۹۱) ” آپ سحر خیز ہیں ذرا ہمیں بھی صبح جگا دیا کیجئے ۔“
جواب: یہ جملہ سبق “سویرے جو کل آنکھ میری کھلی” سے لیا گیا ہے۔ اس کے مصنف پطرس بخاری ہیں۔ یہ جملہ مصنف نے لالہ کر پاشنکر جی سے کہا۔ امتحان کے دن قریب آرہے تھے تو مصنف نے صبح جلدی اُٹھنے کے لئے یہ جملہ لالہ جی سے کہا۔
(۰۲) ”اور کیا تین بجے ہی سورج نکل آئے گا ۔“
جواب: یہ جملہ سبق “سویرے جو کل آنکھ میری کھلی” سے لیا گیا ہے۔ اس کے مصنف پطرس بخاری ہیں۔ یہ جملہ لالہ جی نے مصنف سے اس وقت کہا جب مصنف نے لالہ جی سے پوچھا کہ ابھی اندھیرا سا کیوں ہے؟۔
(۱۲) ”جاگنا نمبر 1 – چھ بجے، جاگنا نمبر 2 – دس بجے اس دوران لالہ جی آواز دیں تو ۔۔“
جواب: یہ جملہ سبق “سویرے جو کل آنکھ میری کھلی” سے لیا گیا ہے۔ اس کے مصنف پطرس بخاری ہیں۔یہ جملہ مصنف نے اپنے آپ سے (خیالی طور پر) کہا۔ یہ جملہ اس وقت کہا گیا جب مصنف نے اپنے جاگنے کی عادات پر غور کرتے ہوئے خود کو مذاقاً دو قسم کے جاگنے میں تقسیم کیا: ایک چھ بجے کا جاگنا (جب وہ کوشش کرتے ہیں) اور دوسرا دس بجے کا جاگنا (جب وہ اصل میں جاگتے ہیں)۔
(۲۲) ”مسٹر صبح میں نے آپ کو آواز دی تھی ، آپ نے جواب نہ دیا۔“
جواب: یہ جملہ سبق “سویرے جو کل آنکھ میری کھلی” سے لیا گیا ہے۔ اس کے مصنف پطرس بخاری ہیں۔یہ جملہ لالہ جی نے مصنف سے کہا تھا جب مصنف صبح دیر سے جاگے تھے اور لالہ جی نے انہیں جگانے کی کوشش کی تھی مگر مصنف نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔
(ج) مثال کے مطابق قوسین میں دئے گئے الفاظ کی جمع بنا کر خانہ پری کیجئے ۔
(موت ، بیان ، واقعه ، ورق )
مثال: آپ کا سوال ٹھیک تھا۔
سوالات کرنے سے معلومات میں اضافہ ہوتا ہے
(۳۲) اِس ۔۔۔۔۔۔ سے لالہ جی کا دل دہل گیا تھا۔ انھوں نے اپنے آپ کو تسلی دی کہ ایسے۔۔۔۔۔۔ تو زندگی میں ہوتے رہتے ہیں۔
جواب: واقعہ ۔۔ واقعات
(۴۲) جج نے کہا میں نے سب کے۔۔۔۔ سن لئے اب تم اپنا۔۔۔۔ دو۔
جواب: بیانات ۔۔ بیان
(۵۲) ۔۔۔۔۔ کا دن معین ہے، پر یہ کیا اخبار ۔۔۔۔۔۔ کے ذکر سے بھر پڑا ہے۔
جواب: موت ۔۔ اموات
(۶۲) میں نے سارے ۔۔۔۔۔ چھان ڈالے میر ا ہزار روپے کا نوٹ نہیں ملا۔ امی نے کہا اس کتاب کے کسی ۔۔۔۔۔۔۔ میں رہ گیا ہوگا۔
جواب: ورق ۔۔ اوراق
قواعد:
درج ذیل ہر سوال کے لئے چار متبادل دئے گئے ہیں، ان میں سے سب سے مناسب جواب چن کر لکھئے :
1) ایسا جملہ جس کے دو حصے ہوں معنی کے اعتبار سے پہلا جملہ دوسرے کے خلاف ہو یا اسے محدود کر کے یا پھر اس کی توسیع کرے ، ایسا جملہ کہلاتا ہے۔
(الف) اصلی (ب) سببی (ج) استدرا کی (د) تردیدی
جواب:(ج) استدرا کی
2) اس کی بات تو ٹھیک ہے مگر روّیہ غلط ہے، قواعد کے اعتبار سے یہ جملہ ہے۔
(الف) تردیدی (ب) استدراکی (ج) وصلی (د) سببی
جواب: (د) سببی