ششم جماعت اُردو نوٹس – نظم دُعا
KSEEB Solutions For Class 6 Urdu Lesson DUA
KSEEB Solutions for Class 6 Urdu Lesson Dua is provided below to help Class 6 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 6 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 6 First Language Urdu.
Tags: 6th Urdu Chapter 11 question Answer, 6th Urdu Notes, 6th Urdu Notes DUA question answer, 6th Urdu question answer chapter DUA , KSEEB solutions class 6 Urdu, DUA notes, DUA question answer class6, sixth Urdu question answers, Notes Class6 Urdu Lesson DUA , دُعا نوٹس, دُعا سوال جواب, ششم جماعت دُعا سوال جواب
اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے ششم جماعت زبانِ اوّل اُردو نظم نعت کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 6 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 6 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ ششم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
The Class 6 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 6 Urdu Lesson Dua offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 6 Urdu Medium, students can not only achieve commendable marks but also reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 6 Urdu studies.
KSEEB Solutions For Class 6 Urdu Lesson DUA ششم جماعت اُردو نوٹس – نظم دُعا
دُعا (علامہ اقبال) – نظم کا خلاصہ
اس نظم میں شاعر علامہ اقبال ؔ بارگاہ الٰہی میں اس طرح دُعا گو ہیں کہ، اے مالک ِجہاں ! مسلمانوں کے دلوں میں ایسی بیدار تمنائیں پیدا کر جو ، ہر قلب کو مضطرب کردے اور ان کی روح کو تڑپا کر رکھ دے۔ اے مولا! ایک بار پھر حرم کعبہ کے ایک ایک ذرے کو منور کردے اور مسلمانوں کے دلوں میں وہ شوق پیدا کر دے جواس روشنی کو اپنے اندر جذب کرنے کا سبب بنے۔ وہ لوگ جو چشم ِ بصیرت سے محروم ہوچکے ہیں انہیں بصیرت کے ساتھ بصارت بھی عطا کر۔ اور میری آنکھیں جو کچھ دیکھ رہی ہیں وہ دوسرے مسلمانوں کو بھی دکھادے۔ مسلمان آج ایک گم کردہ راہ ہرن کی طرح ہے۔ اسے پھر سےحرم کعبہ کی طرف لوٹا دے اور اس کی فکر کو صحرا جیسی وسعت عطا کردے ۔ اس اجڑے ہوئے دِل میں پھر سے حشر بپا کردے۔ اس کے خالی کجاوے کو لیلیٰ جیسا محبوب عنایت فرما۔
یہ دور تاریکی کا دور ہے جس میں کسی کو کچھ نہیں سوجھ رہا۔ اسی سبب مسلمانوں کے دل ابتری کا شکار ہیں۔ ان دلوں کو ایسا داغِ محبت دے جو چاند کو بھی شرما دے۔ ان کے جو مقاصد ہیں ان کو ثریا جیسی بلندی عطا کر۔ ان کو ساحل جیسی خودی اور دریا کے روانی جیسی آزادی بخش دے۔ ان مسلمانوں کے دلوں میں ایسی محبت موجزن ہو جو بے لوث ہو، جس میں لالچ اور ہوس نہ ہو۔ مزید یہ کہ انہیں بے خوف و خطر سچ بولنے کی توفیق عطا فرما۔ ان کے دلوں میں اُجالا پیدا کردے اور دلوں کو وہ صلاحیت دے جو دوسروں کو فیض پہنچا سکے ۔ مسلمان آج مصائب و آلام میں گھرے ہوئے ہیں لیکن بے حسی کا شکار ہیں ۔ خدایا انہیں مصائب سے متنبہ کر اور حال کے ہنگاموں کے پس منظر میں مستقبل کی فکر عطا کر۔
اقبال ؔ کہتے ہیں ، اے آقا! میں تو ایک ویران باغ میں نالہ و فریاد کرنے والا بلبل کی طرح ہوں جس کی گریہ و زاری میں تاثیر باقی نہیں رہی ،چناچہ اے ہر فرد کی حاجت روائی کرنے والے میں تجھ سے اپنی تاثیر کا طلبگار ہوں۔
ا۔ (الف) ان سوالوں کے جوب دو یا تین جملوں میں لکھئے۔
سوال 1: پہلے شعر میں شاعر کیا دُعا مانگ رہا ہے؟
جواب: پہلے شعر میں شاعر اللہ سے یہ دُعا مانگ رہے ہیں کہ ، اے رب ! مسلمانوں کے دِل کو ایسی زندہ تمنا دے جو قلب کو گرما دے اور روح کو تڑپا دے۔
سوال 2: دوسرے شعر میں شاعر کس چیز ی تمنّا کر رہا ہے؟
جواب: دوسرے شعر میں شاعر یہ تمنّا کر رہا ہے کہ اے مولا! ایک بار پھر حرم کعبہ کے ایک ایک ذرّے کو منور کردے اور مسلمانوں کے دلوں میں وہ شوق پیدا کر جو اس روشنی کو اپنے اندر جذب کرنے کا سبب بنے۔
سوال 3: دیدۂ بینا کی ضرورت کس لئے ضروری ہے اور کیوں؟
جواب: آج مسلماں قوم گمراہ ہو کر رہ گئی ہے۔ اس لئے شاعر کہہ رہے ہیں کہ انہیں دیدۂ بینا یعنی زندگی کے اصل مقصد کو دیکھنے والی آنکھ کی ضرورت ہے ۔ تاکہ یہ دوبارہ لوگوں کی رہنمائی کرنے والی قوم بن جائے۔
سوال 4: شاعر سوئے حرم جانے کی تمنّا کیوں کر رہا ہے؟
جواب: شاعر کہہ رہے ہیں کہ ، یہ دور تاریکی کا دور ہے۔ جس میں کسی کو کچھ نہیں سوجھ رہا ہے۔ اسی سبب مسلمانوں کے دل ابتری کا شکار ہیں۔ اس لئے انہیں سوئے حرم لے جانے کی تمنا کر رہے ہیں تاکہ یہ دوبارہ رہنمائی حاصل کرلیں۔
سوال 5: بے باک صداقت سے کیا مُراد ہے؟
جواب: بے باک صداقت سے مُراد ، بے خوف و خطر سچ بولنا ہے۔
اI۔ (الف) واحد کی جمع اور جمع کی واحد لکھئے۔
دِل + دِلوں
ارواح + روح
قلب + قلوب
تماشہ + تماشے
صداقتیں + صداقت
ذرّہ + ذرّے
صحرا + صحراوں
ویرانیاں + ویران
(ب) : جدول میں چند الفاظ دئے گئے ہیں ، ان میں مذکر اور مونث علاحدہ کریں۔
KSEEB Solutions For Class 7 Urdu Lesson Talimi Sair
(ج) اضداد لکھئے۔
زندہ x مردہ
گرم x سرد
بینا x نا بینا
محبت x نفرت
صحرا x گُلشن
اُجالا x اندھیرا
ویراں x آباد
شہر x گاؤں/ دیہات
(ج) : غیر متعلق الفاظ کو علاحدہ کیجئے۔
1) سبزہ، صحرا ، گلشن، پھول
جواب: صحرا
2) آرام، نیند ، دولت، خواب
جواب: دولت
3) طلباء، والدین ، کتاب، اساتذہ
جواب: والدین
4) کفر، نماز ، روزہ، حج
جواب: کفر
5) اسکول، پروفیسر ، کالج، یونیورسٹی
جواب: پروفیسر
III : (الف) الفاظ کی صحیح ترتیب سے مصرعے درست کیجئے۔
1) تڑپا کو روح قلب دے جو کو گرمادے
2) تماشا بینا دیدۂ محروم دے کو پھر
3) صحرا خو گر کو شہر اس وسعت کے پھر دے۔
4) کر محشر شورش پیدا میں ویران دل پھر
5) صداقت ہو بے لوث محبت ہو بے باک
جوابات:
1. جو قلب کو گرما دے، جو روح کو تڑپا دے
2. محرومِ تماشا کو پھر دیدۂ بینا دے
3. اس شہر کے خوگر کو پھر وسعتِ صحرا دے
4. پیدا دلِ ویراں میں پھر شورشِ محشر کر
5. بے لوث محبت ہو بے باک صداقت ہو
III (ب) مناسب جوڑ سے شعر مکمل کیجئے۔
(ب) | (الف) |
a) جو قلب کو گرمادے جو روح کو تڑپا دے | 1) پھر وادیٔ فاراں کے ہر ذرہ کو چمکا دے |
b) اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے | 2) محروم تماشا کو پھر دیدۂ بینا دے |
c) سینوں میں اجالا کر دل صورت مینا دے | 3) یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے |
d) پھر شوقِ تماشا دے پھر ذوقِ تقاضا دے | 4) بے لوث محبت ہو بے باک صداقت ہو |
e) دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے | 5) بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سو ئے حرم لے چل |
جوابات:
(ب) | (الف) |
d) پھر شوقِ تماشا دے پھر ذوقِ تقاضا دے | 1) پھر وادیٔ فاراں کے ہر ذرہ کو چمکا دے |
e) دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے | 2) محروم تماشا کو پھر دیدۂ بینا دے |
a) جو قلب کو گرمادے جو روح کو تڑپا دے | 3) یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے |
c) سینوں میں اجالا کر دل صورت مینا دے | 4) بے لوث محبت ہو بے باک صداقت ہو |
b) اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے | 5) بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سو ئے حرم لے چل |
KSEEB Solutions For Class 7 Urdu Lesson Talimi Sair
(ج) کناروں پر لکھے ہوئے حروف اور دائرہ میں لکھے “ل” کو ملا کر بامعنی الفاظ بنائیے۔
جواب
علم، ملک، ظلم ، قلم
(د) :ان الفاظ میں استعمال شدہ حروف کی مدد سے زیادہ سے زیادہ الفاظ بنائیے۔
1) ارجمند = ا+ر+ج+م+ن+د
2) دکاندار = د+ک+ا+ن+د+ا+ر
3) ایمانداری = ا+ی+م+ا+ن+د+ا+ر+ی
جواب
1) ارجمند = ا+ر+ج+م+ن+د
الفاظ: راج، ارم، مار، مان، مندر، دان،جمنا ، وغیرہ
2) دکاندار = د+ک+ا+ن+د+ا+ر
الفاظ: دکان، کان، دان، درد، انار، کار، ندا وغیرہ
3) ایمانداری = ا+ی+م+ا+ن+د+ا+ر+ی
الفاظ: ایمان، ندا، ندی، امان، دانا، ناری، ماند، وغیرہ
سوال 4: شراوتی ندی کہاں پیدا ہوتی ہے؟
جواب: شراوتی ندی تیرتہلّی کے ” امبو تیرتھا” مقام پر پیدا ہوتی ہے۔
سوال 5: جوگ فالس کے بجلی گھر کا نام کیا ہے؟
جواب: جوگ فالس کے بجلی گھر کا نام “کے-آر بجلی گھر” ہے۔
سوال 1: جنگلات کے کٹنے سے اس کا اثر ماحول پر کس طرح پڑتا ہے؟
جواب: جنگلات کے کٹنے سے ماحول پر بہت برا اثر ہوتا ہے۔ برسات کم ہوجاتی ہے۔ جنگلی جانور جنگل میں غذا نہ ہونے کی وجہ سے آبادی والے علاقے کی طرف چل پڑتے ہیں۔ مٹی کا کٹاؤ ہوتا ہے۔
سوال2: شراوتی ندی کہاں پیدا ہوتی ہے اور کہاں آبشار بناتی ہے؟
جواب: شراوتی ندی تیرتہلّی کے ” امبو تیرتھا” مقام پر پیدا ہوتی ہے۔ اور جوگ فالس میں آبشار بناتی ہے۔
سوال3: راجہ ، رورر، راکٹ اور رانی ان ناموں کے خصوصیات کیا ہیں؟
جواب: جوگ فالس کے چار آبشار کو چار الگ الگ ناموں سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ ان میں ایک آبشار کثیر مقدار میں پانی 960 فیٹ کی اونچائی سے زمین پر گرنے کی وجہ سے راجہ کہلاتا ہے ۔ دوسرا بڑے شور و غل کے ساتھ چٹانوں سے گرنے کی وجہ سے رورر کہلاتا ہے۔ تیسرا راکٹ کی طرح دھماکہ دار آواز کے سات گرنے کی وجہ سے اُسے راکٹ کہتے ہیں۔ چوتھا آبشار اوپر سے نیچے تک چٹانوں سے مس کرتا ہوا خاموشی کے ساتھ گرنے کی وجہ سے رانی کہلاتا ہے۔
KSEEB Solutions For Class 7 Urdu Lesson Talimi Sair
(ج) مندرجہ ذیل الفاظ کو جملوں میں استعمال کیجئے۔
1. راکٹ : راکٹ
2. رانی : جھانسی
3. بجلی : بہتے
4. دلکش : قدرتی
5. سلسہ : پہاڑی
II : (د) متن کے حوالے سے ان جملوں کی وضاحت کیجئے:
( کس نے کس سے کہا)
1. ”جناب ہم تو جوگ فالس دیکھنے جارہے ہیں، مگر یہاں تو صرف جنگل اور پہاڑہی پہاڑ نظر آرہے ہیں”۔
جواب: یہ جملہ شعیب نے جناب سے کہا۔
2. ”ٹھیک نہیں درخت نہیں کاٹنا چاہئے”
جواب: یہ جملہ دلبر نے عاصم سے کہا۔
3. ”جناب! یہ کونسی ندی ہے کہاں سے آرہی ہے؟”
جواب: یہ جملہ نویدہ نے اُستاد سے کہا۔
4. ”جناب ! وہ بڑے بڑے پائپز کیا ہیں؟”
جواب: یہ جملہ شہباز نے اُستاد سے کہا۔
II :(ھ) ذیل کی خالی جگہوں کو مناسب الفاظ سے پُر کیجئے۔
1. جوگ فالس شہر شواموگا سے _________ کی دوری پر ہے۔
2. بڑی بڑی چٹانوں سے گرتے ہوئے قدرتی پانی کو _______ کہتے ہیں۔
3. لِنگانا مکی ڈیم ______ میں تعمیر کیا گیا۔
4. مہاتما گاندھی ہائیڈرو پاور پروجکٹ میں ________میگا ویاٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔
جوابات
1. جوگ فالس شہر شواموگا سے سو کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
2. بڑی بڑی چٹانوں سے گرتے ہوئے قدرتی پانی کو آبشار کہتے ہیں۔
3. لِنگانا مکی ڈیم 1960 میں تعمیر کیا گیا۔
4. مہاتما گاندھی ہائیڈرو پاور پروجکٹ میں تقریباً 20 میگا ویاٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔
KSEEB Solutions For Class 7 Urdu Lesson Talimi Sair
لسانی سرگرمیاں – III
مندرجہ ذیل دائروں میں درج شدہ الفاظ کے مترادفات دئے گئے ہیں انہیں ڈھونڈ کر خالی دائروں میں لکھئے۔
KSEEB Solutions For Class 7 Urdu Lesson Talimi Sair
جوابات