دہم جماعت اُردو نوٹس – درشٹی
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti
KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Lesson Drishti is provided below to help Class 10 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 10 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 10 First Language Urdu.
Tags: 10th Urdu Chapter 11 question Answer, 10th Urdu Notes, 10th Urdu Notes Drishti question answer, 10th Urdu question answer chapter Drishti , KSEEB solutions class 10 Urdu, Drishti notes, Drishti question answer class10, SSLC Urdu question answers, Notes Class 10 Urdu Lesson Drishti , درشٹی نوٹس, درشٹی سوال جواب, دہم جماعت درشٹی سوال جواب
اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے دہم جماعت زبانِ اوّل اُردو سبق درشٹی کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 10 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 10 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ دہم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
The Class 10 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Medium, students can not only achieve commendable marks but also reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 10 Urdu studies.
KSEEB Solutions Class 10 Urdu Lesson Drishti
Table of Contents
دہم جماعت اُردو نوٹس – سبق: درشٹی
زہرہ جمال
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
II (الف) ایک جملے میں جواب تحریر کیجئے۔
(1) الیکشن کی کونسی میٹنگ باقی تھی ؟
جواب: الیکشن کی آخری میٹنگ باقی تھی۔
(۲) آنکھیں کس نے دان کی تھیں؟
جواب: اسکول پرنسپل بھرت نارائن نے آنکھیں دان کی تھیں۔
(۳) کونسا عقیدہ ہر مذہب میں موجود ہے؟
جواب: کرموں کا پھل، سزا اور جزا،جنت و دوزخ یہ عقیدہ ہر مذہب میں موجود ہے۔
(۴) پرنسپل کی وصیت کے مطابق آنکھیں کس کو دی گئیں؟
جواب: پرنسپل کی وصیت کے مطابق آنکھیں آئی بینک کو دی گئیں۔
(۵) و دیا چرن جی کی تقریر کا جواب کون دیا کرتا تھا ؟
جواب: و دیا چرن جی کی تقریر کا جواب مولانا رجب دیا کرتے تھے۔
(۶) آپریشن کے بعد دود یا چرن جی تقریر کرنے آئے تو پرستار کیوں پُر جوش نظر آرہے تھے؟
جواب: کیونکہ ان کے نیتا صحت یاب ہوکر آرہے تھے ،اور انہیں اُمید تھی کہ ودیا چرن جی سحر بیانی سے تمام سننے والوں کو جکڑ لیں گے، ساتھ ہی بابری مسجد اور رام مندر کا مسٔلہ آج طے ہوجائے گا۔
(۷) و دریا چرن جی کے مطابق تاریخ ہمیں کیا سکھاتی ہے؟
جواب:ودیا چرن جی کے مطابق تاریخ ہمیں آگے بڑھنا سکھاتی ہے۔
(۸) پریس کے نمائندے کیوں حیران تھے ؟
جواب: پریس کے نمائندے حیران تھے کہ کیا نوٹ کریں ودیا چرن جی تو مہاتما بن گئے۔
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
(ب) مختصر جواب لکھئے ۔
۹) پرنسپل بھرت نارائن کی ساری زندگی کس کام میں گذری؟
جواب: پرنسپل بھرت نارائن نے ساری زندگی دنیا کی تاریخ،ہندوستان کی تاریخ، ہر عہد کی تاریخ پڑھنے اور پڑھانے میں گذاری۔
(۰۱) و دریا چرن جی کون تھے اور ان کا کارنامہ کیا تھا ؟
جواب: ودیا چرن جی کٹر بنیاد پرست سیاستدان تھے۔ جہاں تقریر کرتے ،ایک سلگتی چنگاری چھوڑ جایا کرتے جو دھیرے جو دھیرے دھیرے شعلے بن جاتی۔ اور شہر کو کچھ دن کے لئے وحشت اور درندگی کے دور کی طرف لے جاکر نفرت کا دریا بن جاتی۔اور انسان، انسان کو بھسم کرنے اور لوٹنے پر آمادہ ہو جاتا۔
(۱۱) ودیا چرن نے تقریر میں کس کی بات کرنے اور کس کی بات چھوڑنے کا حکم دیا؟
جواب: ودیا چرن نے تقریر میں پرانے قصوں کو چھوڑنے اور اپنے بچوں کی بات کرنے کا حکم دیا۔ اسکول کی فیس اور کتابوں کی قیمت کی بات کرنے کے لئے کہا۔ذات پات اور بھید بھاؤ کو چھوڑ کر ظلم کا خاتمہ کرنے اور انسانیت کو بچانے کا پیغام دیا۔ امن اور اہنسا کا پالن کرنے کا اپدیش دیا۔
(۲۱) آپسی تہذیب سے کس قسم کی تاریخ وجود میں آئے گی ؟
جواب:آپسی تہذیب سے ایک نئی تاریخ وجود میں آئے گی جو ساری دنیا کو امن بھائی چارے، سکون اور سلامتی کا پیغام دے گی۔
(۳۱) ملک میں اب بھی دھرم کے نام پر جھگڑا ہوتا ر ہے تو کیا ہوگا ؟
جواب: ملک میں اب بھی دھرم کے نام پر جھگڑا ہوتا رہے تو ہمارا حشر بھی وہی ہوگا جو خلیجی ملکوں میں ہوا،زہریلے شعلے انسانی زندگی کے لہلہاتے چمن اجاڑ دینگے۔ پانی اور روٹی کے لئے انسان وحشی بن جائینگے۔ اور ہماری معاشی حالت بدتر ہوجائے گی۔
(۴۱) ودیا چرن کے اہنسا کی بات کرنے پر مولا نار جب نے کیا کہا ؟
جواب: ودیا چرن کے اہنسا کی بات کرنے پر مولا نار جب نے کہا کہ “خدا ایک ہے۔ ہم اس کے بندے بھی ایک ہیں۔ صدیوں سے مل جل کر رہنا ہماری روایت ہے۔ اور ہم جائیں گے بھی کہاں اپنوں سے بھاگ کر۔۔۔۔۔ ہمیں ایک ہو کر خون خرابے کی سیاست اور بے ایمانی کو مٹانا ہے۔”
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
(۵۱) بھرت نارائن جی کی روح کیوں مسکرارہی تھی ؟
جواب: بھرت نارائن جی کے روح اپنی آنکھوں کی کامیابی پر مسکرا رہی تھی۔ ان کی آنکھوں کی وجہ سے کٹر بنیاد پرست سیاستدان ودیا چرن زہر کے بجائے آپسی پیارو محبت کی باتیں کرنے لگے۔
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
(ج) تفصیلی جواب لکھئے ۔
۶۱) پرنسپل صاحب کے عقائد کیا تھے؟
جواب: پرنسپل بھرت نارائن جی کے عقائد میں انسانی مساوات، کرموں کا پھل، جزا و سزا، اور جنت و دوزخ پر یقین شامل تھا۔ ان کا پختہ ایمان تھا کہ تمام انسان ایک ہی “مہا آتما” سے جڑے ہوئے ہیں، اور اس لیے ان کے برتاؤ میں ذات، پات اور مذہب کی تفریق نہیں تھی۔ ان کے نزدیک ہر انسان برابر تھا۔
انہوں نے زندگی بھر مختلف نقطہ نظر سے انسانوں کو پرکھا اور ڈارون کے نظریے کا بھی مطالعہ کیا، لیکن اس کے باوجود وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ انسان جنت سے نکالے ہوئے آدم کی اولاد ہے، اور یہ عقیدہ تقریباً ہر مذہب میں کسی نہ کسی شکل میں پایا جاتا ہے۔ بھرت نارائن جی کو اس بات پر بھی یقین تھا کہ انسان کو اس کے اعمال کا صلہ ملتا ہے، یعنی اچھے اور برے اعمال کی جزا اور سزا ہوتی ہے۔
ان کے نزدیک انسان کا جسم اور روح مقدس ہیں، اور تہذیب کی اصل اسی تقدیس میں ہے، جسے شیطان بگاڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ ان عقائد نے نہ صرف ان کے خیالات کو، بلکہ ان کی زندگی کے اصولوں کو بھی بہت گہرائی سے متاثر کیا۔
(۷۱) ودیا چرن جی نے آپریشن کے بعد کی تقریر میں بھارت کے متعلق کیا کہا ؟
جواب: ودیا چرن جی نے آپریشن کے بعد اپنی تقریر میں بھارت کو ایک ماں کے طور پر مخاطب کیا اور سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو اس بات کی تلقین کی کہ بھارت اس وقت بہت بڑے “سنکٹ” (بحران) میں ہے اور کوئی بھی حقیقی راستہ دکھانے والا موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حقیقی ضرورت یہ ہے کہ لوگ ماضی کے کھنڈرات کو چھوڑ کر موجودہ وقت کی مشکلات اور بنیادی ضروریات پر توجہ دیں۔ انہوں نے لوگوں کو فرقہ وارانہ نفرت کو ترک کر کے امن اور بھائی چارے کے لیے آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
(۸۱) اس افسانے میں موجودہ دور کی کن کن خامیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے؟
جواب: اس افسانے میں موجودہ دور کی مختلف خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جیسے کہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر سیاست، نفرت انگیزی، معاشرتی تقسیم، غربت، مہنگائی، بے روزگاری، اور بنیادی ضروریات کی کمی۔
افسانے میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کیسے سیاستدان اپنے مفاد کے لیے عوام کو دھرم اور ذات کے نام پر تقسیم کرتے ہیں، جس سے معاشرے میں وحشت، نفرت اور تشدد بڑھتا ہے۔ یہ خامیاں اس بات کو اجاگر کرتی ہیں کہ بھارت جیسے ملک میں لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہنا چاہیے اور امن و ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔
III (الف) متن کے حوالے سے تشریح کیجئے ۔
(۹۱) ”دھرموں کا پان کرنے والو! آج یہ ماں اتنے بڑے سنکٹ میں ہے جہاں کوئی بھی سچا مارگ در شک نہیں رہا۔ “
جواب: یہ جملہ درسی کتاب میں شامل افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے، جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ یہ جملہ ودیا چرن جی کی تقریر سے ہے، جہاں وہ بھارت کی مشکلات کا ذکر کرتے ہیں اور اس بات پر افسوس ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کو درست راہ دکھانے والے حقیقی رہنما موجود نہیں رہے ہیں۔
(۰۲) ”بھائیو! ہم ماضی کے کھنڈروں میں تاریخ کے آثار دیکھ رہے ہیں ۔ “
جواب: یہ جملہ درسی کتاب میں شامل افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ یہ جملہ ودیا چرن جی نے اپنی تقریر میں اس وقت کہا جب وہ لوگوں کو موجودہ دور کے سنگین مسائل پر غور کرنے اور ماضی کی باتوں میں الجھنے کے بجائے حال پر توجہ دینے کی تلقین کر رہے تھے۔
(۱۲) ”خدا ایک ہے۔ ہم اس کے بندے بھی ایک ہیں ۔“
جواب: یہ جملہ افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے، جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ مولانا رجب نے یہ جملہ اس وقت کہا جب انہیں خبر ملی کہ ودیا چرن جی ایکتا اور اہنسا کی بات کر رہے ہیں۔تو وہ بھی صوفیوں اور ولیوں کی بات کرتے ہوئے یہ جملہ کہتے ہیں۔ کہ لوگوں کو مذہبی تفریق سے اوپر اٹھ کر ایک خدا کی عبادت کرنی چاہئے۔
(۲۲) ”پھر سارا دیش ہمارے محلے جیسا کیوں نہ بنے۔ “
جواب: یہ جملہ افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے، جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ یہ جملہ مجمع میں بیٹھی ہوئی ایک خاتون اندومتی کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، جو ودیا چرن جی کی تقریر سُن کر یہ جملہ سوچتی ہے ۔
(۳۲) ” ہمیں ایک ہو کر خون خرابے کی سیاست اور بے ایمانی کو مٹانا ہے ۔ “
جواب: یہ جملہ افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے، جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ یہ جملہ مولانا رجب نے اپنے معتقدین کے سامنے تقریر کرتے ہوئے کہاتھا،جب انہیں پتہ چلا کہ ودیا چرن جی اتحاد اور اہنسا کی بات کر رہے ہیں۔
(۴۲) ” جس نے تمام عمر اولاد کو ایک آنکھ سے دیکھا تھا ۔ “
جواب: یہ جملہ افسانہ “درشٹی” سے لیا گیا ہے، جس کی مصنفہ زہرہ جمال ہیں۔ یہ جملہ بھرت نارائن جی کے بارے میں ہے، جو زندگی بھر انسانیت سے محبت کرنے والے تھے اور مرنے کے بعد بھی اپنی آنکھیں عطیہ کرکے انسانیت کی خدمت میں شریک ہوگئے۔
(ب) الفاظ کو جملوں میں استعمال کیجئے۔
عقیدہ :
ہمارے بزرگوں کا عقیدہ تھا کہ محنت میں عظمت ہے۔
ہر انسان کا اپنا عقیدہ ہوتا ہے۔
کھنڈروں :
زلزلے نے شہر کو کھنڈروں میں تبدیل کر دیا۔
آثار :
آثار قدیمہ سے ہمیں ماضی کے بارے میں بہت کچھ معلوم ہوتا ہے۔
درشٹی :
پرندے کی تیز درشٹی نے اسے دور سے ہی اپنا شکار دیکھنے میں مدد دی۔
وحشت :
جنگل میں اکیلے رات گزارنے کا خیال ہی مجھے وحشت میں مبتلا کر دیتا ہے۔
وصیت :
اکثر لوگ مرنے سے پہلے اپنی جائیداد کی وصیت کر دیتے ہیں۔
اسلام میں وصیت کرنا ایک نیک عمل سمجھا جاتا ہے۔
(ج) ان جملوں میں کرداروں کے نام لکھئے۔
۵۲) ۔۔۔۔۔۔۔جی نے انسان، انسان میں کبھی فرق نہیں برتا تھا۔
جواب: بھرت نارائن
(۶۲) ۔۔۔۔۔۔ جی کٹر بنیاد پرست سیاست دان تھے۔
جواب: ودیا چرن
(۷۲) تقریر کا ایک ایک حرف ۔۔۔۔۔۔۔ تک پہنچتا اور وہ اس کا تر کی بہ ترکی جواب دیتے۔
جواب: مولانا رجب
(۸۲) ۔۔۔۔۔۔۔ نے ودیا چرن جی کو کچھ عر صے آرام کی ضرورت بتائی تھی ۔
جواب: ڈاکٹروں
(۹۲) مجمع میں بیٹھی ۔۔۔۔۔۔۔ سوچ رہی تھی ، پھر سارا دیش ہمارے محلے جیسا کیوں نہ بنے۔
جواب: اندو متی
(د) پہلے دو لفظوں کی مناسبت سے تیسرے لفظ کا جوڑ لکھئے :
(1) بدایوں کے شام وسحر : خود نوشت سوانح :: درشٹی : ۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب: افسانہ
(2) خاص : عام :: سزا : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب: جزا
(3) مها آتما : عظیم روح والا :: سحر طراز : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب: جادو کرنے والا
(4) ایک آنکھ سے دیکھنا : سب کو یکساں سمجھنا :: بھسم کر دینا : ۔۔۔۔۔۔
جواب: تباہ و برباد کرنا
(ھ) مندرجہ ذیل سوالات کے موزوں ترین جوابات کی نشاندہی کیجئے۔
(۰۳) افسانہ درشٹی کے افسانہ نگار کی نشاندہی کیجئے۔
(الف) زہرہ بتول (ب) زہرہ جبین (ج) زہرہ جمال (د) فاطمہ زہرہ
جواب: (ج) زہرہ جمال
(۱۳) محاورہ ترکی بہ ترکی جواب دینا کا مطلب ہے۔
(الف) کاہلی سے جواب دینا (ب) سوچ سمجھ کر جواب دینا
(ج) سرعت کے ساتھ جواب دینا (د) سخت جواب دینا
جواب: (د) سخت جواب دینا
(۲۳) پارٹی کے سارے خاص و عام خوش تھے کیونکہ
(الف) دعوت عام کا اعلان ہو چکا تھا
(ب) الیکشن کے دن آگئے تھے
(ج) نیتاجی صحت یاب ہو کر واپس آ رہے تھے
(د) آج پارٹی فنڈ تقسیم ہونے والا تھا
جواب: (د) آج پارٹی فنڈ تقسیم ہونے والا تھا
۳۳) ” یہ ماں اتنے سنکٹ میں ہے جہاں کوئی بھی سچ مارگ در شک ( راستہ دکھانے والا )نہیں رہا “ یہ جملہ انھوں نے کہا۔
(الف) چودھری چرن سنگھ (ب) ودیا چرن جی
(ج) بالا چرن جی (د) ہری چون
جواب: (ب) ودیا چرن جی
(۴۳) مولانا ر جب اس لئے حیران ہو گئے کیونکہ
(الف) و دیا چرن جی نے زہر اگلنا ترک کر دیا
(ب) و دیا چرن جی رقص کرنے لگے
(ج) مولانا کی طرح چرن جی نے پگڑی باندھ رکھی تھی
(د) و دیا چرن جی پھول تقسیم کر رہے تھے
جواب: (الف) و دیا چرن جی نے زہر اگلنا ترک کر دیا
(۵۳ ) مجمع میں بیٹھی خواتین میں کس نے سوچا ”سارا دیش ہمارے محلہ جیسا کیوں نہ بنے “
(الف) پر ماوتی (ب) مدھومتی (ج) اندر اوتی (د) اندومتی
جواب: (د) اندومتی
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
قواعد:
درج ذیل ہر سوال کے لئے چار مبادل دئے گئے ہیں ، ان میں سے سب سے مناسب جواب چن کر لکھئے :
1) مرکب جملہ کی قسمیں ہیں۔
(الف) ایک (ب) دو (ج)تین (د) چار
جواب: (ب) دو
2) مرکب مطلق قسمیں کی تعداد ہے۔
(الف) دو (ب) چار (ج) چھ (د) آٹھ
جواب: (ب) چار
3) ایک دوسرے سے تعلق رکھنے والے مرکب جملے کے دو اجزاء کو حروف عطف سے جوڑا جائے تو وہ جملہ کہلاتا ہے۔
(الف) سببی (ب) وصلی (ج) تردیدی (د) استدرا کی
جواب: (ب) وصلی
4 ”سمجھ کر پڑھا کرو، ورنہ فیل ہو جاؤ گے۔ “ یہ جملہ ہے۔
(الف) سببی (ب) وصلی (ج) تردیدی (د) استدرا کی
جواب: (ج) تردیدی
5) ”شاہد نے ٹکٹ خریدا اور بس میں سوار ہوا ۔“ یہ جملے کی مثال ہے۔
(الف) پیچیده (ب) مفرد (ج) سببی (و) وصلی
جواب: (و) وصلی
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Drishti | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق درشٹی | www.notes.studymanzil.com
It is best