KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar

KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar is provided below to help Class 10 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 10 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 10 First Language Urdu.

اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے دہم جماعت زبانِ اوّل اُردو سبق بدایوں کے شام و سحر کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 10 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 10 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ دہم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

The Class 10 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Medium, students can not only achieve commendable marks but also reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 10 Urdu studies.

KSEEB Solutions Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar

دہم جماعت اُردو نوٹس – سبق: بدایوں کے شام و سحر

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۱) ادا ؔجعفری نے بدایوں کی خیریت کس سے دریافت کی؟
جواب: ادا ؔجعفری نے بدایوں کی خیریت جیلانی بانو سے دریافت کی

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۲) کس شہر کو سوانح نگار نے ثقافت کا مرکز کہا ہے؟
جواب: بدایوں شہر کو سوانح نگار نے ثقافت کا مرکز کہا ہے۔

(۳) بڑی حویلی کے دیوٹ پر ایک دیا کسے قرار دیا گیا ہے؟
جواب: بڑی حویلی کے دیوٹ پر ایک دیا ماں کو قرار دیا گیا ہے۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۴) بچوں کو اماں سے بدلہ لینا ہوتا تو وہ کیا کرتے؟
جواب: بچوں کو امّاں سے بدلہ لینا ہوتا تو وہ کبھی ان کی لاٹھی چھپاتے، کبھی گٹھری پوٹلی کھول دیتے اور کبھی مرچیوں کا ملغوبہ چراتے۔

(۵) جس جگہ حویلی تھی وہاں اب کیا تعمیر ہو چکے ہیں؟
جواب: جس جگہ حویلی تھی وہاں اب فلیاٹ تعمیر ہو چکے ہیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۶) بدایوں کے مشہور زمیندار خاندان کا نام کیا ہے؟
جواب: بدایوں کے مشہور زمیندار خاندان کا نام ٹونک والا خاندان ہے۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

۷) بدایوں پہلے کیسا شہر تھا ؟
جواب: بدایوں شہر پہلے قدامت پسند، بے لچک اصولوں کا پابند اور بے ساختہ سی خود ساختگی والا تھا۔ اور یہ شہر ثقافت کا مرکز تھا۔ اس کی خاک سرمہ چشم بصیرت تھی۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

۸) اماں کی شکل اور قد کے بارے میں لکھئے ؟
جواب: اماّں کا رنگ سانولا تھا، دبلی پتلی ہڈیوں پر کھال چپکی ہوئی تھی، کبھی انکا قد لمبا رہا ہوگا۔ مگر جب مصنف نے دیکھا تو لاٹھی کے سہارے جھک کر چلتی تھیں۔

۹) بڑی حویلی کا ذکر مصنفہ کو بیش قیمت کیوں لگتا ہے؟
جواب: جب کبھی بھی مصنفہ کو بڑی حویلی کا ذکر یاد آتا تو وہ محبتوں کے پھلوارے میں بھیگ جاتی تھیں۔ وہ محبتیں جو اس وقت بھی بہت قیمتی تھی اور آج بھی مصنفہ کو اور بیش قیمتی لگتے ہیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۰۱) اماں ملغو بہ کس طرح تیار کرواتی تھیں؟
جواب: اماں سردیوں کے موسم میں اپنے بیٹے سے گاؤں کا خالص گھی منگواتی تھیں اور اس میں زرد رنگ کی چھوٹی چھوٹی دکنی مرچیں ڈال کر نوکرانی سے پکواتیں تھیں۔ یہ ملغوبہ ایک مٹی کی ہانڈی میں ڈال کر رکھتی تھیں ۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۱۱) بدایوں کی کونسی ہستیاں مصنفہ کو یاد ہیں اور کیوں ؟
جواب: بدایوں نامور ہستیاں مصنفہ کو یاد ہیں اور کیونکہ مصنفہ نے انہیں کھلی کتاب کی طرح پڑھا تھا ان کے چہروں پر صبر و رضا کی تنویر تھیں اور ان کے طریقوں میں اہل حیا کی تعبیریں تھیں۔ اس لیے مصنفہ کو یہ ہستیاں یاد ہیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۲۱) آخری عمر میں اماں نے کیا کیا ؟
جواب: آخری عمر میں جب نقاہت کی وجہ سے لاٹھی کے سہارے بھی چلنا مشکل ہو گیا تو اپنے بیٹے کو بلا کر روتی دھوتی ،سب کو دعائیں دیتی، گاؤں چلی گئی۔ گھر سے ان کی پینشن مقرر کی گئی، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کفن اپنے بیٹے کی کمائی کا پہننا چاہتی ہیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

۳۱) ادا جعفری بدایوں کیوں جانا نہیں چاہتی تھیں ؟
جواب: ادا جعفری کو ایک بار پھر خوبصورت یادوں کو مجروح ، سکتا ہواد یکھنے کی ہمت نہیں رہی تھی۔ وہ جب بھی گئی تھی اس وقت تک وہ گھر موجود تھا۔ لیکن اس گھر کے مکین وہاں نہیں تھی۔ صرف دیوان خانے میں چند رشتہ دار رہ گئے تھے۔ اب تو وہ رشتہ دار بھی نہیں رہے، اور وہ گھر بھی نہیں رہا تھا۔ کسی نے بتا یا جس جگہ بڑی حویلی تھی وہاں اب کئی فلیٹ تعمیر ہو چکے ہیں ۔ چلتے وقت دیواروں پر ہاتھ کا لمس چھوڑا تھا، اب وہ بھی نہیں رہا تھا۔ اس لئے مصنفہ بدایوں جانا نہیں چاہتی تھیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۴۱) ماضی کے دور کی دشواریوں کے باوجود مصنفہ کے کیا احساسات ہیں؟
جواب: ماضی کے دور کی دشواریوں کے باوجود مصنفہ کے یہ احساسات ہیں ۔ ماضی کا دور کتنی ہی دشوار یوں میں گزرا ہو۔کتنی ہی محرومیاں اور مجبو ریاں اس وقت مقدر بن گئی ہوں۔ یادوں کے آئینے میں سجی ہوئی ہر تصویر حسین بھی ہو جاتی ہے اور عزیز بھی۔ جب کبھی بھی بڑی حویلی کا ذکر آجائے تو مصنفہ محبوتوں کی پھواروں میں بھیگ جاتی ہے۔ وہ محبتین جو اس وقت بھی بہت قیمتی تھیں ۔ اور مصنفہ کو آج اور بیش قیمت لگنے لگے ہیں۔ وہ شب وروز جن سے اس زمانے میں شکایتیں بھی ہوئیں آج اتنی دورے دیکھتی ہوں تو دل کشا اور دلربا نظر آتے ہیں۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۵۱) بچوں پر گھی کی ہانڈی کو ہاتھ نہ لگانے کی تنبیہہ کا کیا اثر ہوا ؟
جواب: بچوں کو سخت تاکید کی گئی تھی اگر کسی نے اس ہانڈی کو ہاتھ بھی لگایا تو اچھا نہیں ہوگا۔ مگر بچوں نے یہ ایک چیلینج سمجھ کر اسے قبول کیا۔ اور موقع پاتے ہی ہانڈی میں سے مٹھیاں بھر بھر کر یہ مقدس غذا یا دو ابر آمد کرلی گئی تھی۔ مگر جب انتہائے شوق میں اس لذیذ حلوے کو کھایا گیا تو مرچوں نے وہ حال کیا کہ اس چوری کی اطلاع دینے یا امّی سے شکایت کرنے انہیں کوئی ضرورت نہیں پڑی ان کے چہرے خودی اعلان جرم اور اعتراف جرم دونوں کا اشتہا ر بنے ہوئے تھے۔ جب بھی اماں سے ان کی کسی زیادتی کا بدلہ لینا ہوتا تھا تو ان کے مرچوں کا حلوہ چراتے ضرور تھے لیکن اسے دوبارہ کھایا بھی نہیں تھا۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۶۱) ” دکھ ہوا کہ وہ تو اور بھی دھندلا گیا ہے۔“
جواب: یہ جملہ ”بدایوں کے شام و سحر“ سبق سے لیا گیا ہے۔ اس کی مصنفہ ادا ؔجعفری ہیں۔
جب مصنفہ کو معلوم ہوا کہ دستور زمانے کے خلاف بدایوں شہر پھیلنے کے بجائے اپنے ہی حدود میں سمٹ کر رہ گیا ہے۔اُس وقت یہ جملہ مصنفہ اداؔ جعفری نے کہا۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۷۱) ” یادوں کے آئینے میں بھی ہوئی ہر تصویر حسین بھی ہو جاتی ہے اور عزیز بھی ۔“
جواب: یہ جملہ ”بدایوں کے شام و سحر“ سبق سے لیا گیا ہے۔ اس کی مصنفہ ادا ؔجعفری ہیں۔ ادا جعفری کہتی ہیں کہ ماضی کا دور کتنی ہی دشواریوں سے گزرا ہو اور کتنی ہی محرومیوں اور مجبوریوں سے گزرا ہو ، یادوں کے آئینے میں سجی ہر تصویر حسین ہوتی ہے۔ اس تصور کا کیال کرتے ہوئے اداؔ جعفری نے یہ جملہ کہا۔

(۸۱) ”اگر کسی نے اس ہانڈی کو ہاتھ بھی لگایا تو اچھا نہیں ہوگا ۔“
جواب: یہ جملہ ”بدایوں کے شام و سحر“ سبق سے لیا گیا ہے۔ اس کی مصنفہ ادا ؔجعفری ہیں۔ یہ جملہ امّاں نے بچوں سے اُس وقت کہا، جب اماں نے خالص گھی سے بنے حلوے کے فوائد بتائیے اور کہا کہ اسے کھانے سے کوئی بیماری پاس نہیں بھٹکتی۔

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۹۱) ”اس کے کھانے سے کوئی بیماری پاس نہیں پھٹکتی ۔“
جواب: یہ جملہ ”بدایوں کے شام و سحر“ سبق سے لیا گیا ہے۔ اس کی مصنفہ ادا ؔجعفری ہیں۔ایک مرتبہ اماں کسی بات پر بہت خوش ہوئی تھیں تو اُس وقت اماں نے بچوں کو مرچوں کے حلوے کا راز بتاتے ہوئے یہ جملہ کہا۔

(۰۲) ”مٹھیاں بھر بھر کر یہ مقدس غذا یاد و ابر آمد کر لی گئی۔“
جواب: یہ جملہ ”بدایوں کے شام و سحر“ سبق سے لیا گیا ہے۔ اس کی مصنفہ ادا ؔجعفری ہیں۔ جب مصنفہ اور ان کے ساتھیوں کو مرچوں کے حلوہ کے راز کے بارے میں پتہ لگا اور سخت تاکید بھی ملی کہ اس غذا کو کوئی ہاتھ نہیں لگائے گا، تو سب بچے اس چیلینج کو قبول کر لئے اور موقع پاتے ہی ہانڈی سے ”مٹھیاں بھر بھر کر یہ مقدس غذا یاد و ابر آمد کر لی گئی۔“

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

(۱۲) بدایوں وہی شہر ہے جو ایک زمانے میں ۔۔۔۔۔۔ کا مرکز تھا۔
جواب: ثقافت

(۲۲) چلتے وقت ۔۔۔۔۔۔۔ پر ہاتھ کا جولمس چھوڑ ا تھا وہ بھی نہیں رہا۔
جواب: دیواروں

(۳۲) اماں ۔۔۔۔۔۔ کے سہارے جھک کر چلتی تھیں ۔
جواب: لاٹھی

(۴۲) امی کوامّاں ۔۔۔۔۔۔۔ کہتی تھیں۔
جواب: بیٹا

(۵۲) وہ کفن اپنے ۔۔۔۔۔۔۔ کی کمائی کا پہننا چاہتی ہیں۔
جواب: بیٹے

KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Lesson Badayun k Sham o Sehar | دہم جماعت اُردو نوٹس سبق بدایوں کے شام و سحر | www.notes.studymanzil.com

error: Content is protected !!
Scroll to Top