Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
دہم جماعت اُردو نوٹس غزل- خلیل مامونؔ
KSEEB Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun
KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun is provided below to help Class 10 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 10 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 10 First Language Urdu.
Tags: 10th Urdu Chapter 18 question Answer, 10th Urdu Notes, 10th Urdu Notes Gazal Khalil Mamun question answer, 10th Urdu question answer chapter Gazal Khalil Mamun, KSEEB solutions class 10 Urdu, Gazal Khalil Mamun notes, Gazal Khalil Mamun question answer class10, SSLC Urdu question answers, Notes Class 10 Urdu Lesson Gazal Khalil Mamun, غزل خلیل مامونؔ نوٹس, غزل خلیل مامونؔ سوال جواب, دہم جماعت غزل خلیل مامونؔ سوال جواب
اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے دہم جماعت زبانِ اوّل اُردو غزل خلیل مامونؔ کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 10 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 10 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ دہم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
The Class 10 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Medium, students can achieve commendable marks and reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 10 Urdu studies.
KSEEB Solutions Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun
Table of Contents
دہم جماعت اُردو نوٹس – غزل: خلیل مامونؔ
خلیل مامونؔ
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
تخلیق کار : نام خلیل الرحمٰن
تخلیق کار : نام خلیل الرحمٰن، قلمی نام خلیل مامونؔ ، 27 اگست 1948ء کو شہر بنگلورو میں پیدا ہوئے ۔ فلسفہ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد الیکٹرانک میڈیا اور اُردو صحافت سے وابستہ ہوئے۔ کرناٹک پولس سرویس میں مختلف عہدوں پر فائز رہے، بطور آئی جی پی ملازمت سے سبکدوش ہوئے۔ اُردو زبان وادب کی خدمت ان کی زندگی کا مقصد رہا ہے۔ انہوں نے کرناٹک اردو اکاڈمی کے فعال صدر کی حیثیت سے کام کیا۔ ادارہ اردو منچ کے ذریعہ آج بھی اردو کی خدمت میں مصروف ہیں۔
خلیل مامونؔ کی شاعری کی ابتداء 1971ء سے ہوئی، اب تک اُن کے چار شعری مجموعے ”نشاطِ غم“ (غزلوں کا مجموعہ ) ” آفاق کی طرف“ ، جسم و جان سے دور ”بن باس کا جھوٹ“ شائع ہوئے ہیں۔ ان کے شعری مجموعہ ”آفاق کی طرف“ کو ساہتیہ اکاڈمی نے سال 2011ء کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ ان کی دو نثری کتابیں بھی اہمیت کی حامل ہیں۔ خلیل مامونؔ کا شمار دور جدید کے اہم شاعروں میں ہوتا ہے۔
غزل
آکر قریب، دور بہت جاچکے ہیں ہم
لگتا ہے اپنے آپ سے اُکتا چکے ہیں ہم
آتی نہیں ہے راس ہمیں منزلِ وفا
اس راہ میں فریب بہت کھا چکے ہیں ہم
دروازهٔ سکوت کھلے کب خبر نہیں
لفظ و خیال و خواب سے تنگ آچکے ہیں ہم
برسیں گے نور کی طرح شب بھر زمین پر
زخموں کے آسمان میں لہرا چکے ہیں ہم
منزل نہیں کوئی نہ سہی رہ گزر تو ہے
پہلے بھی اپنے قدموں کو بہلا چکے ہیں ہم
مامونؔ اپنی آنکھوں میں آنسو نہیں کوئی
شاید کہ نفس غم کا پتا پاچکے ہیں ہم
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
غزل کا مختصر خلاصہ:
غزل کا مختصر خلاصہ:
خلیل مامونؔ کی غزل میں شاعر اپنی مایوسی اور تھکاوٹ کا اظہار کر رہا ہے۔ وہ اپنی تلاش اور جستجو کے راستوں میں فریب اور دھوکے کھا چکا ہے، اور اب وہ اپنی تقدیر پر راضی ہے۔ شاعر نے اپنی آنکھوں میں آنسو نہ ہونے کو اس بات کا اشارہ سمجھا ہے کہ وہ اب غم کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے اور اس کا سامنا کر رہا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ نور کی طرح پھیل کر اپنی روشنی دکھائے، مگر اس کی تقدیر میں کوئی خاص منزل نہیں ہے، اس کے باوجود وہ اپنے قدموں کو بہلا چکا ہے اور زندگی کی راہوں میں سکون کی تلاش میں ہے۔
غزل کا مختصر خلاصہ:
غزل کا تفصیلی خلاصہ:
پہلے شعر میں، شاعر یہ بتاتا ہے کہ وہ اپنے آپ سے اُکتا چکا ہے اور اب اس کا دل اس کی سابقہ حالت میں نہیں ہے۔ “دور بہت جاچکے ہیں ہم” سے مراد یہ ہے کہ وہ بہت دور تک سفر کر چکا ہے، اور اب اس کا دل بھی خالی ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
دوسرے شعر میں، شاعر کہتا ہے کہ “آتی نہیں ہے راس ہمیں منزلِ وفا”، یعنی وہ وفا کی منزل تک نہیں پہنچ سکا۔ اس راہ میں اسے بہت سے فریب اور دھوکے ملے ہیں۔ یہاں وہ محبت یا وفا کی راہ کو مشکل اور دھوکے سے بھرا ہوا سمجھتا ہے۔
تیسرے شعر میں، “دروازۂ سکوت کھلے کب خبر نہیں”، میں شاعر نے خاموشی کی حالت کو بیان کیا ہے۔ وہ اس وقت خاموش ہے اور وہ نہیں جانتا کہ اس سکوت کا دروازہ کب کھلے گا۔
چوتھے شعر میں، “برسیں گے نور کی طرح شب بھر زمین پر”، شاعر اپنی تکالیف اور مشکلات کے باوجود روشنی کا پیغام دینا چاہتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی اندر کی روشنی کو دنیا تک پہنچائے اور اس کے زخم بھی اس روشنی کی مانند دکھائی دیں۔
پانچویں شعر میں، شاعر کہتا ہے کہ اگرچہ اس کی منزل نہیں ہے، لیکن وہ اپنی راہ پر چلنے میں کامیاب ہے۔ “پہلے بھی اپنے قدموں کو بہلا چکے ہیں ہم” کا مطلب ہے کہ وہ اس سفر میں اپنے آپ کو سنبھال چکا ہے، چاہے اس کا مقصد حاصل نہ ہو۔
آخری شعر میں، شاعر یہ بتاتا ہے کہ “مامونؔ اپنی آنکھوں میں آنسو نہیں کوئی”، یعنی وہ اب اتنا بے حس ہو چکا ہے کہ اس کے اندر کوئی غم یا دکھ نہیں ہے۔ وہ غم کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے اور اب وہ اس کی حقیقت کا سامنا کرتا ہے۔
فرہنگ
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
I۔ الفاظ و معانی:
اكتانا = بیزار ہونا
سکوت = خاموشی، امن
منزل وفا = وفا کی منزل
راس آنا = موافق ہونا ، سازگار ہونا
نفس غم = غم کی حقیقت
دروازهٔ سکوت = خاموشی کا دروازہ (خاموشی کا خاتمہ )
ره گذر = راسته
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
II. (الف) ایک جملے میں جواب دیجئے۔
(۱) بہت زیادہ قرب کا انجام کیا ہوا ؟
جواب: بہت زیادہ قرب کا انجام دوری کا سبب بنا۔
(۲) کس چیز سے شاعر تنگ آچکا ہے؟
جواب: شاعر لفظوں، خیالات اور خوابوں سے تنگ آ چکا ہے۔
(۳) قدموں کو بہلانے کی خاطر کونسا بہانہ بنایا گیا ہے؟
جواب: قدموں کو بہلانے کی خاطر شاعر یہ بہانہ بنارہا ہے کہ منزل نہ ملی نہ سہی منزل تک جانے کا راستہ تو ہے۔ اگر اس راستے پر چلتے رہیں گے تو کبھی نہ کبھی منزل مل ہی جائے گی۔
(۴) شاعر کی آنکھوں میں آنسو کیوں نہیں ہیں؟
جواب: شاعر کی آنکھوں میں آنسو نہیں ہیں کیونکہ وہ غم کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے اور اس کا سامنا کر چکا ہے۔
(۵) نور بن کر برسنے کا حق شاعر کو کب ملا ؟
جواب: شاعر کو نور بن کر برسنے کا حق اس وقت ملا جب اس نے اپنی تکالیف کا سامنا کیا اور اپنے زخموں کو روشنی کی طرح پھیلانے کا ارادہ کیا۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
(ب) مختصر جواب لکھئے ۔
۶) شاعر کو اکتاہٹ کا اندازہ کیسے ہوا ؟
جواب: شاعر کو اکتاہٹ کا اندازہ اس وقت ہوا جب وہ اپنی زندگی کے تمام رستوں میں فریب اور دھوکے کھا چکا تھا اور وہ اب اپنے آپ سے تنگ آچکا تھا۔
۷) منزل وفا سے متعلق کو نسی بات طے ہے ؟
جواب: منزل وفا سے متعلق یہ بات طے ہے کہ شاعر اس راہ میں فریب کھا چکا ہے اور اب وہ اس تک نہیں پہنچ سکا۔
۸) طویل خاموشی کی کیا وجہ بیان کی گئی ہے؟
جواب: طویل خاموشی کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ شاعر لفظوں، خیالوں، اور خوابوں سے تنگ آچکا تھا اور اب وہ سکون کی حالت میں ہے۔
۹) نفسِ غم کا پتا سے کیا مراد ہے؟
جواب: “نفسِ غم کا پتا” سے مراد ہے کہ شاعر غم کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے اور وہ اس کے ساتھ جینا سیکھ چکا ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
(ج) درج ذیل اشعار کی تشریح اپنے الفاظ میں کیجئے۔
(۰۱) آتی نہیں ہے راس ہمیں منزل وفا
اس راہ میں فریب بہت کھا چکے ہیں ہم
جواب: شاعر خلیل مامونؔ غذل کے اس شعر میں یہ بتا رہےہیں کہ وہ وفا کی منزل تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ اس راہ میں انہیں بہت سے فریب اور دھوکے ملے ہیں۔
۱۱) منزل نہیں کوئی نہ سہی رہ گذر تو ہے
پہلے بھی اپنے قدموں کو بہلا چکے ہیں ہم
جواب: خلیل مامون غزل کے اس شعر میں کہ رہے ہیں کہ شاعر محبت میں بہت فریب کھا چکے ہیں۔ انہیں وفا و محبت کی کبھی منزل نہیں ملی۔ لیکن وہ اپنے قدموں کو یہ کہ کر پہلے بھی بہلا چکے ہیں کہ منزل نہ ملی نہ سہی منزل تک جانے کا راستہ تو ہے۔ اگر اس راستے پر چلتے رہیں گے تو کبھی نہ کبھی منزل مل ہی جائے گی۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
III (الف) سابقے اور لاحقے الگ کیجئے ۔
راہ نما، وفادار ، بے وفا ، پُر فریب ، ره گذر ، لاپتا
جواب: سابقے :- بے وفاء ، پُر فریب ، لاپتہ، ، ره گذر
لاحقے :- راہ نما، وفادار
(ب) مندرجہ ذیل الفاظ کے اپنی پسند کے دو دو قافیے لکھئے ۔
راه ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: راہ ، شاہ ، گاہ
دور ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: دور ، شور ، نور، غور
تنگ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: تنگ: جنگ، رنگ
شب ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: شب: تب، رب ، لب
وفا ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: وفا ، شفا ، جفا ، خفا
غم ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
جواب: غم ، کم ، نم
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
(ج) ان الفاظ کو جملوں میں استعمال کیجئے۔
اکتاہٹ : اس شہر کی روزانہ کی مصروفیات نے اُسے بے حد اکتا دیا ہے۔
سکوت : دریا کے کنارے خاموشی کا سکوت بہت سکون دینے والا تھا۔
نور : چاند کی روشنی نے پوری وادی کو نور سے بھر دیا۔
منزل : زندگی کی مشکل راہوں میں اکثر انسان کو اپنی منزل کا پتہ نہیں چلتا۔
شب : میں رات کی خاموش شب میں میں اپنے گزرے ہوئے لمحوں کو یاد کر رہا تھا۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com
(د) درج ذیل اشعار میں کونسی صنعتیں استعمال ہوئی ہیں۔ اُن کے نام لکھئے۔
(۲۱) میں بھٹکتا پھرتا ہوں دیر سے، یوں ہی شہر شہر، نگر نگر
کہاں کھو گیا مرا قافلہ، کہاں رہ گئے مرے ہم سفر
جواب: صنعت تضاد
(۳۱) اس زندگی سے موت بھلی ہے ہزار بار
جیتے ہیں اور جینے کا کچھ مدعا نہیں
جواب: صنعت تضاد
(۴۱) تہذیب کی شمعیں روشن کیں، اونٹوں کو چرانے والے نے
کانٹوں کو گلوں کی قیمت دی، ذروں کے مقدر چمکائے
جواب: صنعت تلمیح
(۵۱) برسیں گے نور کی طرح شب بھر زمین پر
زخموں کے آسمان میں لہرا چکے ہیں ہم
جواب: صنعت تضاد
(۶۱) نارِ نمرودکوکیا گلزار
دوست کو یوں بچا دیا تو نے
جواب: صنعت تلمیح
Notes For Class 10 Urdu Gazal Khalil Mamun | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل خلیل مامونؔ | www.notes.studymanzil.com