Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
دہم جماعت اُردو نوٹس غزل – اسرار الحق مجازؔ
KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz
KSEEB Solutions for Class 10 UrduGazal Israr ul Haq Majaz is provided below to help Class 10 students understand the lesson more effectively. The KSEEB Solutions for Class 10 First Language Urdu are prepared by subject teachers according to the new syllabus of KSEEB Class 10 First Language Urdu.
Tags: 10th Urdu Chapter 18 question Answer, 10th Urdu Notes, 10th Urdu Notes Gazal Israr ul Haq Majaz question answer, 10th Urdu question answer chapter Gazal Israr ul Haq Majaz , KSEEB solutions class 10 Urdu, Gazal Israr ul Haq Majaz notes, Gazal Israr ul Haq Majaz question answer class10, SSLC Urdu question answers, Notes Class 10 Urdu Lesson Gazal Israr ul Haq Majaz, غزل اسرار الحق مجازؔ نوٹس, غزل اسرار الحق مجازؔ سوال جواب, دہم جماعت غزل اسرار الحق مجازؔ سوال جواب
اسٹڈی منزل کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اُردو میڈیم کے طلباء و طالبات کو بہتر کارکردگی کے لئے مواد فراہم کریں۔ اسی مقصد کے تحت کرناٹک نصاب برائے دہم جماعت زبانِ اوّل اُردو غزل اسرار الحق مجازؔ کی حل شدہ نوٹس فراہم کی گئی ہے تاکہ کلاس 10 کے طلبہ کو تصورات کو سمجھنے میں آسانی ہو۔ کلاس 10 اُردو کے لئے یہ نوٹس ماہر اساتذہ کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔ طلبہ دہم جماعت اوّل زبان اُردو کی نوٹس کا مطالعہ کرکے اپنے علم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
The Class 10 Urdu (First Language), KSEEB Solutions For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz offered here serves as a comprehensive guide to grasp essential topics thoroughly. Crafted to facilitate a deep understanding of the lessons, these solutions are tailored to enhance comprehension. By utilizing these resolved KSEEB Solutions for Class 10 Urdu Medium, students can not only achieve commendable marks but also reinforce their retention of the subject matter over an extended period. Explore these user-friendly solutions to excel in Class 10 Urdu studies.
KSEEB Solutions Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz
Table of Contents
دہم جماعت اُردو نوٹس – غزل اسرار الحق مجازؔ
اسرار الحق مجازؔ
تخلیق:
تخلیق: غزل کے ہر شعر کا مطلب مکمل ہوتا ہے اور ایک ہی غزل کے اشعار میں مختلف موضوعات پر اظہارِ خیال کیا جاتا ہے۔ جبکہ غزل مسلسل ایسی غزل ہے جس میں شاعر ایک ہی خیال کو تسلسل کے ساتھ پیش کرتا ہے۔ مجاز کی یہ غزل ،غزلِ مسلسل کی مثال ہے۔ اس غزل میں شاعر نے غمِ دوراں کو بڑی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔ یہ طویل بحر میں لکھی گئی غزل ہے۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
تخلیق کار:
تخلیق کار: اسرار الحق نام اور مجازؔ تخلص، انھوں نے 1911ء میں، بارہ بنکی کے قصبہ رود ولی کے کے ایک تعلیم یافتہ گھرانے میں آنکھیں کھولیں ۔ ادبی اور تعلیمی ماحول میں ان کی پرورش ہوئی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے۔ کی ڈگری حاصل کی۔ یم اے کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر آل انڈیا ریڈیو دلّی سے وابستہ ہو گئے۔ ریڈیو کے اردو رسالے ”آواز” کے مدیر کے فرائض انجام دیتے رہے۔ ممبئی کے محکمہ اطلاعات میں ملازمت کی پھر لکھنو چلے آئے۔
نظم وضبط اور وقت کی پابندی ان کی سرشت میں نہیں تھی۔ اس لیے ریڈیو کی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ گویا اُن کے پاؤں میں چکر تھا جس کی وجہ سے وہ کہیں بھی مستقل طور پر نہیں رہ سکے، پھر اُن کی زندگی میں ناکامیوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس سادہ لوح انسان سے زندگی اور زمانے کے غم برداشت نہیں ہوئے ۔ وہ دو بار ذہنی توازن کھو بیٹھے۔ شراب ان کی کمزوری بن گئی ۔ آخر کار 44 سال کی عمر یعنی 1955ء میں ان کا انتقال ہوا۔
مجاز انقلاب کے علمبرداروں میں سے تھے۔ ترقی پسند شاعروں کی طرح انھوں نے سرمایہ داروں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا۔ نوجوانوں کی ہمت بندھائی۔ خواتین کو جدو جہد کرنے کی ترغیب دی۔ ان کا صرف ایک ہی مجموعہ “آہنگ” ان کی شہرت کا سبب بنا۔ آج ہندوستان میں ان کی صدی منائی جارہی ہے۔ مجاز کی قبر پر کندہ یہ شعر ان کا اور ان کے شہر کا تعارف ہے۔
غزل
خلاصہ
خلاصہ
اس غزل میں اسرار الحق مجازؔ نے محبت، اداسی، وفا اور خود فراموشی کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ شاعر ماضی کی خوشیوں، محبوب کی یادوں اور زندگی کے حسین لمحوں کو بھول جانے کا شکوہ کرتا ہے۔ وہ دنیا کے ہنگاموں اور لوگوں کے غم کا مداوا کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن اپنا غم دور نہیں کر پاتا۔ شاعر کی نظر میں وفا اور محبت کی کوئی قیمت نہیں رہی، اور وہ خود کو ان جذبات میں گم کر چکا ہے۔
فرہنگ
I۔ (الف) الفاظ و معانی:
تصور = خیال
شورش = فساد، ہنگامہ
جاناں = محبوب
دوراں = زمانہ
گریاں = روتا ہوا
دیده = آنکھ
جفا = بے وفائی
مداوا = علاج
نشتر = زخم چیرنے کا اوزار
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
(ب) مرکبات:
زہر آگیں = زہر بھرا
شورش دوراں = دنیا کے ہنگامے
شوق نظارہ = دیکھنے کا شوق
ذوق تصور = خیال کا شوق
فصل بہاراں = بہاروں کی فصل
لطف بہاراں = بہاروں کا مزہ
رگ جان = وہ بڑی رگ جس سے تمام رگوں میں خون پہنچتا ہے
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
II (الف) درج ذیل سوالات کے جوابات ایک ایک جملے میں لکھئے۔
(۱) مجازؔ غزل کے پہلے شعر میں کس سے مخاطب ہیں؟
جواب: مجازؔ غزل کے پہلے شعر میں شورش دوراں یعنی زمانے کے ہنگاموں سے مخاطب ہیں۔
(۲) مجازؔ ذوقِ تصوّر سے کس کو بھولنے کی بات کہہ رہے ہیں؟
جواب: مجازؔ ذوقِ تصوّر سے اپنے محبوب کی صورت کو بھولنے کی بات کہہ رہے ہیں۔
(۳) شاعر فصلِ بہاراں کو کیوں رخصت ہونے کے لئے کہہ رہا ہے؟
جواب: شاعر فصلِ بہاراں کو رخصت ہونے کے لیے اس لیے کہہ رہا ہے کہ اب اس کے دل میں بہار کے لمحات کا لطف لینے کی خواہش باقی نہیں رہی۔
(۴) شاعر اپنا مداوا کیوں کر نہ سکا ؟
جواب: شاعر اپنا مداوا اس لیے نہ کر سکا کیونکہ اس نے دوسروں کے غم دور کرنے پر توجہ دی اور اپنے غم کو نظرانداز کر دیا۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
(ب) ذیل کے اشعار کی تشریح کیجئے۔
(۵) اے شوق نظارہ کیا کہئے، نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں
اے ذوقِ تصور کیا کیجئے، ہم صورت جاناں بھول گئے
جواب:تشریح:
شاعر کہتا ہے کہ اب اس کی نظر میں محبوب کی کوئی صورت باقی نہیں رہی۔ دیکھنے کا شوق اور تصور کا ذوق ختم ہو چکا ہے کیونکہ وہ اپنے محبوب کی یاد اور صورت کو بھول گیا ہے۔ یہ شاعر کے دل کی بے بسی اور اداسی کو ظاہر کرتا ہے۔
(۶) سب کا تو مداوا کر ڈالا، اپنا ہی مدوا کر نہ سکے
سب کے تو گریباں سی ڈالے، اپنا ہی گریباں بھول گئے
جواب: تشریح:
شاعر کہتا ہے کہ اس نے دوسروں کے مسائل حل کرنے اور ان کے دکھ مٹانے کی بھرپور کوشش کی، لیکن اپنا درد اور مسئلہ دور کرنے کی پرواہ نہ کی۔ اس شعر میں شاعر کی قربانی اور خود فراموشی کو بیان کیا گیا ہے۔
(۷) یہ اپنی وفا کا عالم ہے، اب ان کی جفا کو کیا کہئے
اک نشتر زہر آگیں رکھ کر نزدیکِ رگ جاں بھول گئے
جواب: تشریح:
شاعر اپنی وفا کا ذکر کرتے ہوئے محبوب کی بے وفائی پر حیران ہے۔ محبوب نے وفا کے بجائے بے وفائی کا زہریلا خنجر شاعر کے دل کے قریب رکھا، لیکن پھر بھی محبت کرنے والا اپنی وفا پر قائم رہا۔
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
III (الف) مندرجہ ذیل مصرعوں کو مکمل کیجئے۔
۸) کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھول گئے
جواب: اے شورشِ دوراں
۹) اے ۔۔۔۔۔۔۔ رخصت ہو ہم لطف بہاراں بھول گئے
جواب: فصل بہاراں
۰۱) اک ۔۔۔۔۔۔۔۔ زہر آگیں رکھ کر ، نزدیکِ ۔۔۔۔۔ بھول گئے
جواب: اک نشتر زہر آگیں رکھ کر، نزدیکِ رگ جاں بھول گئے
۱۱) اب ۔۔۔۔۔۔ سے نظر ملتی ہی نہیں ، اب دل کی ۔۔۔ کھلتی ہی نہیں
جواب: اب گل سے نظر ملتی ہی نہیں، اب دل کی کلی کھلتی ہی نہیں
Notes For Class 10 Urdu Gazal Israr ul Haq Majaz | دہم جماعت اُردو نوٹس غزل اسرار الحق مجازؔ | www.notes.studymanzil.com
(ب) ان الفاظ کو جملوں میں استعمال کیجئے۔
لطف : بہار کے موسم میں قدرت کے نظارے دیکھنے کا لطف آتا ہے۔
خبر : ہمیں دنیا کے حالات کی خبر رکھنی چاہیے۔
تصور : ہر شئے کی ایجاد تصور سے ہی شروع ہوتی ہے۔
نظارہ : پہاڑوں کی چوٹی سے وادی کا نظارہ بہت دلکش ہوتا ہے۔
کلی : گلاب کی کلی بہت خوبصورت ہوتی ہے۔
صورت : مصور نے اپنی تصویر میں خوبصورت صورت کو پیش کیا۔
زلف : محبوب کی سیاہ زلف شاعر کے دل کو بھا گئی۔
(ج) صحیح اضداد کی نشاندہی کیجئے۔
گل ❌ خوار، خار ( جواب: خار)
بہار ❌ قضا،خزاں ( جواب: خزاں)
وفا ❌ جفا،جزا ( جواب: جفا)
شورش❌ پریشاں،سکوت ( جواب: سکوت)
گریباں❌ دہن ، دامن ( جواب: دامن)
(د) اشعار کو غور سے پڑھ کر تکرار والے الفاظ کی فہرست بنائیے۔
(۲۱) کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا، اے شورش دوراں بھول گئے
وہ زلف پریشاں بھول گئے، وہ دیدہ گریاں بھول گئے
جواب: تکرار: ” کیا کیا”
۳۱) پتہ پتہ، بوٹا بوٹا ، حال ہمارا جانے ہے
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے، باغ تو سارا جانے ہے
جواب: تکرار: پتہ پتہ، بوٹا بوٹا ،جانے نہ جانے
(۴۱) بھاگ مسافر میرے وطن سے، میرے چمن سے بھاگ
بھیتر بھیتر پھول کھلے ہیں، اندر اندر آگ
جواب: تکرار: بھیتر بھیتر، اندر اندر
(۵۱) کہتا ہے مچھر کہ مجھ کو مار کر تو دیکھ تُو،
میرے طوفاں یم بہ یم، دریا به دریا جُو بہ جُو
جواب: تکرار: یم بہ یم ، دریا به دریا ، جُو بہ جُو